الاثنين، 7 يناير 2013

السلام ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ایک روزہ اجلاس عام (مؤتمر دعوى وتوعوى تحت رعاية المؤسسة)



السلام ایجوکیشنل اینڈویلفیر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام بمقام رادرمنڈی مسجد،پٹنہ سیٹی ،ایک روزہ دینی جلسہ منعقد ہواجس میں پٹنہ اوراس کے مضافات سے ایک کثیر تعداد میں مردوخواتین نے شرکت کی اور ملک وبیرون ملک سے آئے ہوئے علمائے کرام کی بصیرت افروز خطابات سے استفادہ کیا ۔ اجلاس کی شروعات مولانافہیم حسرت فیضی امام رادرمنڈی مسجد کی تلاوت اورجناب مولانا محمدطاہر رحیمی اصلاحی کی نعت پاک سے ہوئی ۔ معاً بعد فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ معراج عالم تیمی مدنی نے فاونڈیشن کا تعارف کرایا اس کے اہداف ومقاصد بیان کئے اور مستقبل کی پلاننگ پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ہمارا پختہ عزم ہے کہ بہار کی ریاست پٹنہ میں خاندان صادق پور اور مولاناعظیم آبادی کی قربانیاںپھرسے رنگ لائیں ،اسلام کا بول بالا ہو،مسلمانوں میں تعلیمی بیداری آئے اورہماری رفاہی خدمات بہار کے چپہ چپہ اور گوشہ گوشہ میں عام ہوں ۔
جناب مولانا آصف تنویر تیمی طالب اسلامی یونیورسٹی مدینہ منورہ نے دعوت کی اہمیت وافادیت پر بصیرت افروز خطاب فرمایا،آپ نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو دعوت کے لیے للکارا اور اسلام کے تئیں ان کی ذمہ داریوںکو یاد دلایا ۔ اس موقع سے فاؤنڈیشن کے نائب صدر مولانا قاری بدیع الزماں مدنی نے ”سوداوررجہیز معاشرے کے دوبڑے ناسور“ جیسے چبھتے ہوئے موضوع پر کتاب وسنت کی روشنی میں چشم کشا تقریر کی ،آپ نے سود کی لعنت کوبیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آج سود کی بیماری گھر گھر عام ہوتی جارہی ہے ،حالانکہ سود کا لین دین اللہ اوراس کے رسول سے جنگ کرنے کے مترادف ہے ،سودکا ایک درہم چھتیس مرتبہ زنا سے بھی بدتر ہے ،اورسود کے تہتر درجات ہیں ان میں ادنی درجہ یہ ہے کہ گویا آدمی اپنی ماں کے ساتھ زنا کرے ۔آپ نے معاشرے میں پھیلے ہوئے جہیز جیسے ناسور پر بھی دل کشا خطاب فرمایا،آپ نے فرمایاکہ آج جہیز کا ناگ پورے مسلم معاشرے کو بری طرح سے ڈس رہا ہے ،جہیز کی وجہ سے کتنی مسلم بیٹیاں بن بیاہی پڑی ہوئی ہیں ،ہندوتہذیب سے مسلم معاشرے میں آئی ہوئی اس لعنت کو اپنانے کے نتیجے میں ہم نے نہ صرف شادی جیسی رحمت تقریب کو زحمت بنارکھی ہے بلکہ لڑکیوں کو وراثت سے محروم کرکے دوہرے گناہ کے مستحق بن بیٹھے ہیں ۔اخیرمیں آپ نے سود اور جہیز کی تباہ کاریوں کو بیان کرتے ہوئے لوگوں کو دعوت دی کہ معاشرے کو تباہی کے دہانے تک لے جانے والے ایسے ناسور کا قلع قمع کے لیے تیار ہوجائیں کہ یہ وقت کی ضرورت ہے ۔
پروگرام کے اندر کویت سے تشریف فرمامولانا صفات عالم تیمی مدنی نے دعوت کی راہ میں بلند ہمتی کی اہمیت وضرورت پر کا فی سنجیدگی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی روشنی میں باتیں کیں ،آپ نے فرمایا کہ آج باطل طاقتیں پورے زوروشورسے اپنے کھوٹے سکے دین کے بازار میں بیچ رہی ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہیں،اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ دین کی خالص تعلیم لوگوںمیں عام کی جائے ۔ موصوف نے فرمایاکہ ہم مسلمان بہترین قوم اس لیے ہیں کہ ہمیں انسانوں کی رہبری کے لیے نکالا گیا ہے ،رہبری کا یہ کام امت کے تمام افراد پر اپنی حیثیت کے مطابق عائد ہوتا ہے ۔اس کے بعد مولانا عبدالعظیم رضوی جنہوںنے ایک لمبا عرصہ قبرپرستی کے ماحول میں گذارا بلکہ اس کے گدی نشیں بنے رہے ،اللہ کی توفیق سے توحید سنت کی پاکیزہ تعلیمات سے متاثرہوئے اور راہ حق کو اپنالیا،آپ کو ”ہے فقط توحید وسنت امن وراحت کا طریق “ کے موضوع پر لب کشائی کا موقع دیاگیا ،چنانچہ آپ نے اپنے تجربات کی روشنی میں آنکھیں کھولنے والی تقریرکی ،آپ نے کلمہ لا الہ الا اللہ اورمحمدرسول اللہ کی عمدہ اسلوب میں تشریح کرتے ہوئے توحید کا پیغام پیش کیا،اوراس کی ضد شرک کا خلاصہ کیا ،پھر اطاعت رسول پر گفتگو کی اور اس کی ضد بدعت کا پوسٹ مارٹم کیا ۔
اخیر میں فضیلة الیشخ حمدبن محمدالمہیزعی جو بحیثیت مہمان خصوصی سعودی عرب سے تشریف لائے تھے ،ان کو خطاب کے لیے دعوت دی گئی ،آپ نے اطاعت رسول کے تقاضے پر عربی زبان میںپرمغز گفتگو کی جس کی ترجمانی کا شرف مولانا قاری بدیع الزماں مدنی کو حاصل ہوا ،جبکہ نظامت کا فریضہ جے این یو کہ ہونہار طالب علم مولانا ثناءاللہ صادق تیمی نے انجام دیا ۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق