بسم
الله الرحمن الرحيم
السلام سوشل ڈیولپمنٹ فاونڈيشن
دين حق كى دعوت اور ِكتاب وسنت كى تعليم اسلام كى بقاء كے دو بنيادى عناصر ہيں۔خاص
طور سے غير اسلامى ملكوں ميں اگر الله كے
فضل وكرم كے بعد علماء و مبلغين كى مخلصانہ كوششيں نہ ہوتيں تو شايد اسلام كا چرا غ گل ہوچكا ہوتا۔ (والله
غالب على امره )
صوبۂ
بہار كى راجدهانى پٹنہ جس كا قديم نام "عظيم آباد" ہے۔ ماضى ميں علم وفن كا مركز رہا ہے۔ يہاں
نامور اساطينِ علم وفن اور نابغۂ روزگار
ارباب ِ دعوت وعزيمت پيدا ہوئے۔جنہوں نے
خدمت ِدين كا عظيم فريضہ سر انجام ديا۔ خاندانِ صادقپور كى قربانياں ، محدث شمس الحق عظيم آبادى
صاحبِ عون المعبود اورسيد سليمان ندوى
جيسے يكتائے روزگارعلماء كرام كے اعمالِ جليلہ اس كى زندہ مثاليں ہيں۔ ليكن افسوس كہ آج يہ
تاريخى شہر علامہ اقبال كے اس شعر كا مصداق بن چكا
ہے۔
نشان راہ دكهاتے تهے جوستاروں كو
ترس گئے ہيں وہى كسى مردِراہ كےلئے
ترس گئے ہيں وہى كسى مردِراہ كےلئے
آج تحريكِ شہيدين كے
جيالوں كى قربانيان فراموش ہوتى جارہى ہيں
۔ان كى اصلاحى تحريكيں دم توڑ رہى ہيں ۔وہيں دوسرى طرف غير اسلامى قوتيں اور باطل تحريكيں نت نئے روپ ميں سرگرم ِ عمل ہيں۔ عيسائى مشنرياں
اپنےسيكڑوں ہاسپيٹل ، اسكول
اور دوسرے اسكيموں كے ذريعہ نونہالانِ امت كو دين اسلام سے برگشتہ
كررہى ہيں۔سخت گيرہندو تنظيميں اسلام اور مسلمانوں كے وجود كو مٹانے كے درپے
ہيں۔ قاديانيت جديد تعليم يافتہ طبقہ
خصوصاً وكلاء اور ججو ں كو اپنے
دام ِفريب ميں پهنسا ر ہى ہے۔ شيعيت اپنے
دلفريب نعروں كى آڑ ميں پورى قوت كے ساتھ
زہر افشانياں كر رہى ہے۔قبر پرست
فرقے مسلمانوں كو قبر پرستى ، مزار پرستى
اور عبادتِ غير الله كى اسى لعنت
ميں دوبارہ مبتلا كرنے كى جان توڑ كوشسش كر
رہے ہيں جس كو ختم كرنے كے لئے رسول الله صلى الله عليه وسلم اور آپ كے جانثار صحابہ
كرام نے جان ومال قربان كيا تها ۔ ادهر چند سالوں سے"تكفيرى فرقہ"
نوجوانوں كے ذہن ودماغ ميں تباہ كن اور
زہريلے افكار ڈال كر امت مسلمہ كو تباہى
كے بهينٹ چڑهارہا ہے ۔ ايسےپر آشوب حالات ميں پٹنہ كے بعض غيور باشندوں كى دعوت پر
لبيك كہتے ہوئے مختلف علاقوں كے بعض علماء
اور مبلغين نے الله كى توفيق سے ايك مشتركہ ٹرسٹ قائم كيا ہے۔
جس كا نام ہے " السلام سوشل ڈیولپمنٹ فاونڈيشن"۔
يہ
ايك خالص دينى،دعوتى، تعليمى اور رفاہى
ادارہ ہے۔ جس كا مقصدمسلمانوں كى دينى و دنيوى فلاح وبہبود كے
لئےكام كرنا اور انسانيت كى خدمت كرنا ہے۔
فاونڈيشن كے اغراض ومقاصد:
v
اسلام كا صحيح تعارف اور اس كے بارے ميں پهيلائے گئے
شبہات كا ازالہ۔
v
منہجِ
سلف كے مطابق كتاب وسنت كى دعوت۔
v
مسلمانوں
كى دينى شناخت كو مضبوط كرنا۔ اور اعتدال كے ساتھ ان كى اسلامى شخصيت سازى كرنا۔
v
مسلمانوں كے اجتماعى وملى مسائل سے گہرى دلچسپى
لينا اور ان كے حل كے لئے مثبت كو شش كرنا۔
v
مسلم
سماج كو غير اسلامى عقائد وافكار اور
رسوم ورواج سے پاك كرنا ۔
v
غير
مسلموں تك اسلام كا صاف وشفاف پيغام
پہونچانا۔
v
نوجوانان
ملت اور دخترانِ اسلام كى
دينى تربيت كرنا اور ان كے
اندر انسانى خدمت كے جذبہ كو پروان چڑهانا۔
v
نونہالانِ
قوم كو زيور تعليم وتربيت سے آراستہ كرنا۔
v
كتاب
وسنت كى دعوت كو عام كرنے لئے مدارس و معاہد
قائم كرنا۔
v
مختلف
زبانوں ميں اسلامى لٹريچر تيار كرنا اور ان كى اشاعت كرنا۔
v
مسلمانوں كے موجودہ
مسائل كا كتاب وسنت ، اقوال سلف اور آراءِ مجتہدينِ ملت كى روشنى
ميں حل پيش كرنا۔
v
عوام
كے سوالوں كا مدلل جواب دينا ۔
v
ملك
كى سالميت اور خير سگالى كے لئےجد وجہد
كرنا۔
v
انسانيت
كى خدمت كے لئے سوشل اور رفاہى كام كرنا۔
v
فاونڈيشن
كے اغراض ومقاصد كے حصول كے لئے ديگر دعوتى‘
تعليمى اور رفاہى ادارےاور مراكز سے باہمى رابطہ ركهنا۔
فاونڈيشن كے شعبہ جات
1-
مدرسہ زيد بن ثابت (پرائمرى):
اس مدرسہ كا مقصد نو
نہالانِ امت كو زيورِ تعليم سے آراستہ كرنا ۔ اس ميں فى الحال 70 بچے پانچ تجربہ كار اساتذہ كى نگرانى ميں تعليم حاصل كررہے ہيں۔
2- معہد
تحفيظ القرآن الكريم : اس كا مقصد حفاظ و قراء
تيار كرانا۔
3-
مركز
برائے دعوت وارشاد:
مركز كے تحت مختلف دعوتى پروگرام انجام ديے جاتے ہيں جيسے:
v
مختلف
علاقوں ميں ماہانہ دعوتى جلسے منعقد كرنا ۔
v
مختلف
مسجدوں ميں جمعہ كے خطبے اور دروس كا انتظام كرنا۔
v
گاؤں
اور ديہات ميں دعوتى وفود روانہ كرنا۔
v
عصرى
يونيورسيٹيوں كے طلبہ كى دينى تربيت نيز غلط افكار خيالات سے انہيں محفوظ ركهنے لئے
تربيتى كورس منعقد كرنا
v
اسلامى
مدراس وجامعات كے فارغ التحصيل طلبہ كو
دعوت وتيليغ اور امامت وخطابت كے فرائض
انجام دينے كے لئے ٹريننگ كورس منعقد كرنا ۔
v
ديگر
دعوتى اداروں سے باہمى رابطہ ركهنا اور ان كے تجربات سے استفادہ كرنا۔
4-
مركز برائے سماجى خدمات(شعبۂ خدمتِ خلق)
يہ مركز سماج كى خدمت كے لئے مختلف
رفاہى كام كرنے كا ارادہ ركهتا ہےجيسے:
v
مساجد
كى تعمير اور ان كى مرمت كرنا۔
v
رہائشى
علاقوں اور مسجدوں ميں چهوٹى چهوٹى لائبريرى قائم كرنا۔
v
ميڈيكل
اور انجنيرنگ كے ممتاز طلبہ كى مالى مدد كرنا۔
v
يتيموں،
بيواؤں اور نادار خاندانوں كى كفالت كرنا
۔
v
غريب
ونادار لوگوں كے مفت علاج كے لئے طبى
كيمپ لگانا۔
v
مسلمانوں
اور غير مسلموں كے مفت علا ج نيز ان
كى تاليفِ قلب كے لئے رفاہى ہاسپيٹل قائم كرنا۔
v
صدقات
وزكوات ليكرمستحق تك پہونچانا۔
v
آفت
زدہ لوگوں كى مدد كے لئے سركارى وغير
سركارى اداروں سے باہمى تعاون كرنا۔
v
موسم
كى مناسبت سے لوگوں كى مدد كے لئے رفاہى
منصوبے چلانا جيسے:اسكول بيگ، روزہ دار وں كى افطارى، عيد ى
كپڑے ،موسم ِسرما كے لباس وغيرہ۔
v
كنويں
كهودنا اور ہينڈ پائپ لگانا۔
5-
افتاء اور ريسرچ سينٹر :
اس سينٹر
كے ذريعہ مختلف علمى اور تحقيقى خدمات انجام ديے جائيں گے جيسے:
v
مسلمانوں
اور غير مسلموں كے لئے دعوتى كتابيں تيار
كرنا۔
v
مختلف
زبانوں ميں علماءكرام كى ضرورى كتابوں كے ترجمے كرنا۔
v
اسلامى
مخطوطے كى علمى تحقيق وطباعت كا انتظام كرنا۔
v
مختلف
زبانوں ميں دعوتى مجلہ "السلام " كا اجرا.
v
آن
لائن سوالوں كا جواب دينے لئے انٹر نيٹ پر
"السلام "كے نام سے ويب
سائٹ كهولنا۔
v
ہندوستانى
مسلمانوں كے نت نئےمسائل كے حل كئے ايك علمى فقہى كميٹى قائم كرنا۔
v
جديد
شرعى مسائل كے حل كے لئےديگر دار الافتا
اور فقہى اكيڈميوں سے باہمى رابطہ
ركهنا
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق