فإن آلاف أسر فقيرة مسلمة في مدينة بتنا عاصمة ولاية بيهار لايعرفون من الإسلام إلا إسمه يسكنون في بيوتهم المبنية بالخوص والحشيش فاقترحت المؤسسة لإيجاد حل عاجل لهم بفتح مدرسة زيد بن ثابت لتعليم أولادهم مبادئ الإسلام وتنظيم إقامة الدروس للكبار من الرجال والنساء منهم كما تسعى جادة إلى مساعدتهم ماديا وحل مشاكلهم المعيشية والبيئية .
السلام فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جھونپڑپٹی میں مدرسہ کا قیام
بہار کی راجدھانی پٹنہ کے معروف ترین علاقہ سبزی باغ میں واقع السلام ایجوکیشنل
اینڈ ویلفیر فاؤنڈیشن جہاں دعوتی وتعلیمی سرگرمیوںمیں مصروف ہے وہیں غرباءومساکین کی
حالت زار پر بھی اس کی پوری نگاہ ہے ،چنانچہ اس کے متحرک اراکین کے مشوروں سے یہ بات
طے پائی ہے کہ حسب ضرورت رفاہی سرگرمیاں بھی بروئے کارلائی جائیں ،اس سلسلہ میں ایک
تاریخی اقدام کرتے ہوئے اس کے بعض اراکین گیا گھاٹ پل کے نیچے واقع ان جھگی جھونپڑیوںمیں
پہونچے ،شہر کی چمک دمک پر قہقہے لگاتی گیا گھاٹ پل کے نیچے جھونپڑیوں اوراس میں بسنے
والے لاچار ونادار مسلمانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ،یہاں چارسو سے زائد خاندان کسمپرسی
کی زندگی گذرا رہے ہیں ،واضح رہے کہ یہ لوگ نام کے اعتبارسے تو مسلمان ہیں لیکن اسلامی
عمل کا ذرہ برابر بھی ان میں شائبہ نہیں ہے ،ایک مہینہ قبل کے سروے سے معلوم یہ ہوا
کہ یہ لوگ کلمہ توحید بھی نہیں جانتے ،اورنہ ان کا مسجد وغیرہ سے کوئی واسطہ ہے ،اسی
وقت فانڈیشن کی طرف سے ایک جھونپڑپٹی مدرسہ بنادیاگیااور اس میں دعوت اور تعلیم کے
لیے مولانا سرفراز عالم ندوی کو مکلف کیا گیا ،وہ دعوت وتعلیم کا فریضہ انجام دے رہے
ہیں ۔ مفلس اورقلاش بچوںکو مدرسے کی چٹائی پر بیٹھا دیکھ کران کی حالت زارپرجہاں آنکھیں
اشک بار ہوجاتی ہیں وہیں یک گونہ سکون حاصل ہوتا ہے کہ قوم کے بچے دین سیکھ رہے ہیں،اگر
ان تک صحیح تعلیم پہنچ گئی تو اپنی پوری قوم کو اوپر اٹھالیں گے ۔ بروقت وہاںبچوںکی
تدریس کا بندوست کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوںکی اصلاح کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے ،اسی
جھونپڑپٹی میں خطبہ جمعہ کا بھی اہتمام ہورہا ہے اور مردوخواتین کوایمان وعمل کی باتیں
بھی بتائی جارہی ہیں تاکہ انہیں دین کی معلومات ہواور اپنے دین کی طرف لوٹ آئیں۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق